ہم جنس پرستوں کی علامتی
توسیع کے
مادھو (نام بدلا ہوا ہے) تم مجھے چھوڑ نہیں سکتے۔ میں نے تمہارے لیے سب کچھ چھوڑ دیا۔ اب میرے ساتھ چلو یا مجھے اپنے گھر میں غلام بنا کر رکھو، مجھے چھوڑ دو تو رسول پاک کی قسم میں کل سورج نہیں دیکھ سکوں گا۔ کتنے ہی پولیس والے ملوث ہوں، میری سانسیں رک جائیں گی اور موت آئے گی۔ اندور کے ملک (بدلیا ہوا نام) نے یہ باتیں جمعرات کی شام ہردوگنج پولیس اسٹیشن میں مادھو سے کہیں۔ مادھو کے انکار پر اس نے بلیڈ سے اپنی گردن کاٹ کر خود کو مارنے کی کوشش کی۔ لیکن پولیس والوں نے اس کے ہاتھ سے بلیڈ چھین کر پھینک دیا۔ دیر شام تک تھانے میں لوگوں کی بھیڑ جمع تھی۔
بتا دیں کہ ہردوگنج علاقے کے مادھو (22) نے اندور کے ملک (25) سے سوشل میڈیا پر دوستی کی تھی۔ ملک نے جنوری میں مادھو کو کام کے بہانے اندور بلایا۔ اس دوران دونوں کے درمیان جسمانی تعلقات قائم ہوئے۔ دونوں نے ساتھ جینے اور مرنے کی قسمیں کھائی تھیں۔ 10 فروری کو مادھو خاندان میں شادی کے بہانے ہردوگنج واپس آیا۔
یہاں جب مادھو کافی دیر تک اندور واپس نہیں آیا تو ملک پریشان ہو گئے اور دباؤ ڈالنے لگے۔ اس کے بعد اس نے ڈائل 112 پر شکایت کی اور مادھو کو واپس بھیجنے کی درخواست کی۔ جب یہاں بھی بات نہ بنی تو وہ ہردوگنج آیا اور مادھو سے کہا کہ وہ اپنے ساتھ چلیں، لیکن مادھو نے انکار کر دیا۔ ملک محبت کے نشے میں اس قدر مست ہے کہ جان دینے کو بھی تیار ہے۔
اسی دوران یہ معاملہ پولیس تک پہنچ گیا۔ بدھ کی شام جب پولیس نے مادھو کو تھانے بلایا اور اس سے پوچھ گچھ کی تو اس نے اندور کے نوجوان پر اسے یرغمال بنانے کا الزام لگایا۔ واپس جانے سے انکار کرتے ہوئے کسی قسم کی کارروائی کرنے سے انکار کر دیا۔
ہم جنس پرست تعلقات کی وجہ سے اندور کا نوجوان ہردوگنج علاقہ کے نوجوان سے ملنے آیا تھا۔ پولیس کسی کو مجبور نہیں کر سکتی ایسے یکطرفہ تعلق سے کام نہیں چلتا۔ معاملے سے اعلیٰ حکام کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔ برجپال سنگھ، اسٹیشن انچارج