یوپی کے کئی اضلاع کے لیے محکمہ موسمیات نے منگل کو اچانک ریڈ الرٹ جاری کیا اور کہا کہ آنے والے چند گھنٹے انتہائی بھاری ہوں گے۔ تاہم اس دوران لکھنؤ میں زبردست بارش اور ژالہ باری ہوئی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق تیز آندھی، ژالہ باری اور بارش کا امکان ہے۔ جس کی وجہ سے کھڑی فصلوں کو کافی نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔ دوپہر تقریباً 3.30 بجے لکھنؤ سمیت کئی اضلاع میں گہرے گہرے بادلوں نے ڈیرے ڈال لیے۔
لکھنؤ میں موسلادھار بارش اور ژالہ باری ہوئی۔ دریں اثنا، محکمہ موسمیات نے ریاست کے کچھ علاقوں کے لیے وارننگ جاری کرتے ہوئے الرٹ رہنے کو کہا ہے۔
سینئر ماہرین موسمیات کا کہنا ہے کہ جس رفتار سے ہوا چل رہی ہے اس کی رفتار 50 کلومیٹر فی گھنٹہ سے کم نہیں ہے۔ تاہم اس کی رفتار یقینی طور پر رجسٹر ہونے کے بعد ہی بتائی جا سکتی ہے۔
لکھنؤ، اناؤ، بارہ بنکی، مین پوری، قنوج، کانپور نگر، کانپور دیہات، لکھیم پور کھیری، گونڈا، ایودھیا اور رائے بریلی کے ضلع مجسٹریٹوں کو الرٹ کیا گیا ہے اور بڑے پیمانے پر نقصان سے چوکنا رہنے کی وارننگ دی گئی ہے۔
موسم کی اس تبدیلی سے سب سے زیادہ نقصان کسانوں کو ہوا ہے۔ گندم اور سرسوں کی کھڑی فصل کو نقصان پہنچا ہے۔
اسی طرح پیر کو مشرقی یوپی میں 6.4 ملی میٹر اور مغربی یوپی میں 2.3 ملی میٹر بارش ہوئی۔ (تصویر میں لکھنؤ میں اولے گرے۔)
منگل کی دوپہر لکھنؤ میں اندھیرا چھا گیا اور پھر تیز بارش اور ژالہ باری ہوئی۔ بارش کے باعث درجہ حرارت میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
اودھ علاقے سے لے کر ریاست کے بیشتر حصوں میں اتوار کی دوپہر سے بارش اور ژالہ باری ہو رہی ہے۔